مریم کی ساتھی۔

پرسکون زندگیوں میں روشنی لانا

دنیا کی ہر عورت چاہے وہ کسی بھی طبقے،علاقے اور عمرکی ہو۔زندگی میں عزت، امن اور سکون کی حقدار ہے۔مگر ہمارے معاشرے ایک طبقہ ایسا بھی ہے جو اکثر نظروں سے اوجھل ہوتا ہے۔وہ خواتین جو زندگی کے کسی موڑ پر ،کسی مجبوری کسی فیصلے یا کسی وقت کی تنگی کی وجہ سے شادی نا کر سکیں۔اور اب عمر کے اس حصے کو پہنچ چکی ہیں جہاں معاشرتی نظریں گھر کے حالات،اور معاشی کمزوریاں انہیں مکمل طور پر خاموش کر دیتی ہیں۔

یہی وہ خواتین ہیں جنہیں ہم مریم کی ساتھی کہتے ہیں۔مریم علیہ السلام کی پاکیزہ اور باوقار زندگی کی روشنی میں،یہ وہ خواتین ہیں جنہوں نے بغیر شادی کے،زندگی کے دکھ سہے،مگر شکایت نہیں کی۔ ان کے ہاتھوں میں چوڑیاں نہیں، مگر دعا ہے۔

ان کے پاس شوہر نہیں، مگر خدمت ہے۔

ان کے نصیب میں اولاد نہیں،مگر قربانی ہے۔

یہ خواتین کون ہیں؟

وہ خالائیں، پھوپھیاں، بہنیں، یا محلے کی وہ خاموش بزرگ خواتین جو اب بوڑھی ہو چکی ہیں،اور کسی بھائی،بھتیجے،یا پڑوسی کے رحم و کرم پر ہیں

جن کے ماں باپ کا سایہ نہیں رہا،اور اپنی زندگی کا بڑا حصّہ دوسروں کے بچوں کی خدمت میں گزارا

اور جو بیمار،کمزور اور معاشی طور پر بےبس ہیں

Mariumate کیا کرتا ہے؟

ہم نے مریم کی ساتھی خواتین کے لئے ایک چھوٹا سا مگر خالص دل سے نکلا ہوا قدم اٹھایا ہے:

ان کے علاج معالجے میں مدد

چھوٹی چھوٹی ضروریات (دوائیاں، چشمے،کھانا،کپڑے)کی فراہمی

ان کے لئے دعاؤں حوصلے اور عزت کی فضا قائم کرنا

مستقبل میں ایسا نیٹ ورک بنانا جہاں یہ خواتین رجسٹرڈ ہوں اور ماہانہ امداد حاصل کریں

ہمارا وژن

ہم مانتے ہیں کہ ہر عورت مریم علیہ السلام کی طرح پاکیزہ ہو سکتی ہے۔اور وہ خواتین جو زندگی بھر کسی کا بوجھ رہیں اب وقت ہے کہ ہم ان کا بوجھ بنیں۔یہ صرف صدقہ یا خیرات نہیں،بلکہ انسانی قرض ہے جو ہمیں ادا کرنا ہے۔وہ جو خاموش رہیں جنہوں نے کبھی مانگا نہیں،ان کے لئے کچھ کرنا ہمارے دین اور ایمان دونوں کا تقاضا ہے.

آپ کس طرح مدد کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کچھ کرنا چاہتے ہیں

•اگر آپ ماہانہ کسی کی کفالت کرنا چاہتے ہیں تو رابطہ کریں

•اگر آپ کے دل میں بھی درد ہے تو ہمارے ساتھی بنیں۔مریم کی ساتھی کا ساتھی۔

تو مریم کی ساتھی صرف ایک اصطلاح نہیں،یہ ایک خدمت کا عہد ہ،ایک معاشرتی فرض،اور ایک خاموش انقلاب جو عزت حیا اور مدد پر مبنی ہے۔

آئیے ان ھاتھوں کو تھا میں جنہوں نے عمر بھر دوسروں کا بوجھ اٹھایا۔

اب ہم ان کا سہارا بنیں۔